حضرت ابو موسی اشعری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ نے فرمایا: " قرآن ہمیشہ پڑھتے رہو، قسم ہے اس ذات کی جس کے قبضہ میں میری جان ہے قرآن لوگوں کے سینہ سے بندھے ہوئے اونٹ سے زیادہ جلد نکل بھاگنے والا ہے"۔ قرآن پاک ہدایت و رہنمائی اور زندگی کے دستور کی کتاب ہے، اس میں اللہ تعالی نے یہ بیان کیا ہے کہ لوگوں کے اوپر اور ان کے لئے کیا کیا واجبات ہیں، اور ان کے لئے کیا حلال ہے اور ان پر کیا حرام ہے، اور سب چیزیں قواعد کلیہ کے تحت بیان کی ہیں جن قواعد و ضوابط میں ان کی زندگی کا ہر چھوٹا بڑا مسئلہ شامل ہے۔ اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے : كِتَابٌ أُحْكِمَتْ آيَاتُهُ ثُمَّ فُصِّلَتْ مِن لَّدُنْ حَكِيمٍ خَبِيرٍ ترجمہ: یہ ایک کتاب ہے جس کی آیتیں حکمت سے بھری ہوئی ہیں، پھر ان کی تفصیل کی گئی حکمت والے اور خبردار کی طرف سے۔ (ہود: 1) یہ ایک ایسی کتاب ہے جو پچھلی ساری کتابوں کی محافظ اور ان پر گواہ ہے، اس میں وه سب کچھ اکٹھا کر دیا ہے جو ان سب میں الگ الگ بیان کیا گیا تھا، لوگوں نے ان میں جو تحریف و تبدیلی کی تھی اس کتاب نے اس كى تصحیح فرمائی، فاسد دلوں نے جو ان کتابوں کی باتیں چھپا لی تھیں انہیں اس نے کھول کر رکھ دیا، انکی قداست و احترام کو واپس لوٹایا، اور یہ سب اس نے اپنے بہترین اور معجز اسلوب کے ذریعہ کیا ہے، لہذا اہل باطل نے جو ضلالت و گمراہی ان کتابوں کے اندر بھر دی تھی، اہل حق نے وہ سب اس مقدس کتاب کے ذریعے پہچان لی، چنانچہ قرآن مجید ان سبھی آسمانی کتابوں کے لئے ایک میزان ہو گیا، ان کے جو احکام و اخبار قرآن مجید کے موافق ہوتیں تو انہیں قبول کیا گىا، اور جو مخالف ہوتیں تو ان کو چھوڑ دیا گىا ، اور ان میں ان مخالف چیزوں کی زیادتی کرنے والوں کا قرآن پاک نے زور دار رد کىا، کیونکہ قرآن مجید اور ساری آسمانی کتابوں کا مصدر ایک ہی ہے (لہذا ان میں تضاد نہیں ہو سکتا ہے) اور یہ سب کتابیں ایک ہی دین کا پیغام دینے کے لئے نازل ہوئیں اور وہ دین اسلام ہے۔