Search
کہو " میں اللہ پر ایمان لایا، اور پھر اسی پر قائم رہو"
حضرت سفیان بن عبد اللہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں:
" میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول! مجھے اسلام میں کوئی ایسی بات بتائیں کہ آپکے بعد اسکے بارے میں پھر کسی اور سے نہ پوچھوں، تو آپ نے فرمایا: " کہو " میں اللہ پر ایمان لایا، اور پھر اسی پر قائم رہو"۔
جب کسی شخص کا اسلام اچھا ہوتا ہے تو وہ دنیوی معاملات سے زیادہ اپنے دینی معاملات کو سمجھنے کی کوشش کرتا ہے، کیونکہ وہ جانتا ہے کہ دین میں ہی اسکے سبھی کاموں کی بھلائی ہے اور دین ہی میں دنیا اور آخرت میں کامیابی اور نجات ہے۔
چنانچہ یہ صحابی جلیل غزہ حنین کے بعد اسلام لائے اور ان کا اسلام اچھا ہوا، تو انہوں نے یہ ارادہ کیا کہ وہ اپنے دین کو ایسے اصول و ضوابط پر قائم کریں جو جن کا سمجھنا اور یاد کرنا بالکل آسان ہو، چنانچہ وہ اللہ کے رسول ﷺکی بارگاہ میں حاضر ہوئے تاکہ آپ انہیں دین اسلام میں کوئی ایسی بات بتائیں کہ اس کے بعد انہیں پھر کسی اور سے کوئی پوچھنے کی ضرورت نہ پڑے، کیونکہ وہ جانتے تھے کہ آپ ﷺکو جوامع الكلم دیئے گئے ہیں لہذا آپ کے لیے دین اسلام کو چند کلمات میں جمع کرنا کچھ بھی دشوار نہیں ہے۔