Search
تم میں جو نکاح کرنے کی طاقت رکھتا ہے تو وہ نکاح کر لے
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺنے ارشاد فرمایا :
" اے نوجوانوں کی جماعت! تم میں جو نکاح کرنے کی طاقت رکھتا ہے تو وہ نکاح کر لے، کیونکہ یہ نگاہ کو زیادہ نیچی رکھتا ہے اور شرم گاہ کی حفاظت کرتا ہے، اور جو اس کی طاقت نہیں رکھتا تو وہ روزے رکھے، کیونکہ وہ اس کے لئے ڈھال ہے"۔
نبی کریم ﷺنوجوانوں پر خاص توجہ رکھتے تھے، کیونکہ وہی تو معاشرہ کی طاقت وقوت اور جنگ و امن کا ساز و سامان ہیں، وہی تو روشن مستقبل کے افراد ہیں، انہیں پر آرزوئیں اور تمنائیں ٹکی ہوتی ہیں، اہم کام انہیں کے ذمے ہوتے ہیں اور بہت سی دینی و دنیوی ذمہ داریاں انہیں کے سپرد ہوتی ہیں۔
چنانچہ نبی کریم ﷺ جگہ جگہ ان سے ملاقات کرتے اور ان سے پیار و محبت بھرے انداز میں گفتگو فرماتے، یہی وجہ ہے کہ ان پر آپ کی بات اس سے زیادہ اثر انداز ہوتی جتنا کہ ایک باپ کی اس کے بیٹے پر ہوتی ہے، کیونکہ نبی کریم ﷺ خاص طور سے ان پر اور عام طور پر سبھی مسلمانوں پر خود ان سے زیادہ رحیم و مہربان ہیں، چنانچہ اللہ تعالی ارشاد فرماتا ہے :
النَّبِيُّ أَوْلَىٰ بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنفُسِهِمْ (سورہ احزاب، آیت: 6)
ترجمہ : یہ نبی مسلمانوں کا ان کی جان سے زیادہ مالک ہے، یا یہ ترجمہ ہے: یہ نبی ایمان والوں پر خود ان سے زیادہ مہربان ہے۔