Search
ثابت قدم رہو
حضرت ثوبان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا : " ثابت قدم رہو، اور تم (سبھی اچھے کاموں کو) نہیں کر سکتے، یاد رکھو کہ تمہارا سب سے اچھا عمل نماز ہے، اور(کامل) مومن ہی وضو کی حفاظت کر سکتا ہے"۔
ثابت قدمی کا مطلب یہ ہے کہ اللہ تعالی کے اوامر کی طاعت و فرمانبرداری کرنا، سیدھے راستے پر چلنا، اور جب نفس سیدھے راستے سے بھٹک جائے یا خواہش کی پیروی کرنے لگے تو اسے صحیح راستہ پر لانا، تمام اعمال میں اچھی نیت رکھنا اور ریاکاری سے بچتے ہوئے صرف اللہ کی رضا کے لئے سارے کاموں کو کرنا۔
نبی کریم ﷺ نے اپنے صحابہ کرام اور ان کے بعد آنے والوں کو ثابت قدمی کی وصیت فرمائی، کیونکہ یہ ایک عمدہ و بہترین وصیت ہے، اللہ رب العزت نے آپ کو یہ وصیت فرمائی، چنانچہ اللہ تعالی فرماتا ہے:
فَاسْتَقِمْ كَمَا أُمِرْتَ وَمَن تَابَ مَعَكَ وَلَا تَطْغَوْا ۚ إِنَّهُ بِمَا تَعْمَلُونَ بَصِيرٌ ( سورة هود: 112)
ترجمہ: " تو قائم رہو جیسا تمہیں حکم ہے اور جو تمہارے ساتھ رجوع لایا، اور اے لوگوں! سرکشی نہ کرو، بیشک وہ تمہارے کام دیکھ رہا ہے "۔
چنانچہ یہ آيت نبی کریم ﷺ پر نازل هونے والى سخت ترین آیتوں میں سے ہے، اس سے آپ کے دل میں خوف خداوندی کا اضافہ ہو گیا اور اس کی عظمت و جلالت سے آپ کا بدن کانپ اٹھا، چنانچہ اس کو نبی کریم ﷺ نے یاد رکھا اور اسی کے مطابق اپنا ہر عمل انجام دیا، اور چونکہ آپ کے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے آپ کی پیروی کی تو وہ عمدہ اور اعلی اخلاق پر فائز ہوئے۔