1. مضامين
  2. الله كے رسول كى وصيتىں
  3. جب شرم ہی نہ ہوتو پھر جو چاہو وہ کرو

جب شرم ہی نہ ہوتو پھر جو چاہو وہ کرو

1077 2020/06/25 2024/10/11
مضمون کا ترجمہ.......... زبان میں کیا گیا ہے : العربية English हिन्दी

حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا: " اگلے پیغمبروں کا کلام جو لوگوں کو ملا اس میں سے یہ بھی ہے کہ: جب شرم ہی نہ ہوتو پھر جو چاہو وہ کرو۔"

  اور حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت "فَاصْنَعْ مَا شِئْتَ" کے کلمات ہیں۔

 اخلاقی اصول پر تمام انبیاء ورسل کرام علیہم الصلاۃ والسلام کا اجماع رہا ہے، کسی بھی اصل کے بارے میں ان میں سے کسی کا کوئی اختلاف نہیں ہے۔

اور حیا انہیں اخلاقی اصول میں سے ایک اصل ہے بلکہ ان میں سب سے اہم یہی ہے، کیونکہ تمام اخلاقی  صفات اسی پر مبنی ہیں، یہی وجہ ہے کہ نبی کریم ﷺ نے ایمان کے شعبے ودرجے بیان کرتے ہوئے خاص طور پر حیا کا ذکر فرمایا، چنانچہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: "ایمان کے ستر اور کچھ شعبے ہیں، ان میں سب سے اعلی: " لا إله إلا الله" ہے اور سب سے ادنی راستہ سے تکلیف دہ چیز کو دور کرنا ہے، اور حیا ایمان کا ایک شعبہ ہے"۔

حیا ایک ایسا میزان ہے جس کے ذریعہ اعمال تولے جاتے ہیں، اسی سے لوگوں اہمیت اور ان کے ایمانی مراتب کا پتہ چلتا ہے، چنانچہ جس کے اندر حیا جتنی زیادہ ہوگی اتنا ہی مومنوں کے درمیان اس کا مرتبہ عظیم ہوگا اور اعلی علیین میں اس کا مقام بلند ہوگا۔

حیا والے ہی جنتی لوگ ہیں، کیونکہ ان کی حیا انہیں اللہ اور اس کی نعمتوں کے انکار سے روک دیتی ہے، کیونکہ یہ حیا نہیں ہے کہ انسان اس بات کو پہنچاننے کے بعد کہ اللہ نے اسے عدم سے وجود بخشا اور طرح طرح کی نعمتوں سے نوازا، پھر اسی اللہ کی ذات اور اس کی نعمتوں کا انکار کرے۔

نیز حیا اہل ایمان کو ظاہر ی وپوشیدہ ہر طرح کی ریا کاری - جسے شرک اصغر یعنی چھوٹا شرک کہتے ہیں - سے باز رکھتی ہے، کیونکہ جو یہ جان لیتا ہے کہ اللہ ہی نیک اعمال کا بدلہ دیتا ہے تو پھر وہ کبھی اپنے کسی عمل میں کسی کو شریک نہیں کرتا ہے۔

حاصل کلام یہ ہے کہ حیا ہر قسم کی بھلائی کو شامل ہے جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے ایک دوسری حدیث پاک میں ارشاد فرمایا ہے، حیا صرف بھلائی اور نیکی ہی لاتی ہے، حیا ایمان کے لیے ایسے ہی ہے جیسے کہ جسم کے کے لیے سر،  حقیقت میں حیا ہر اس بری چیز سے رکنا ہے جسے شریعت برا سمجھتی ہے اور  صاف طبیعت نا پسند کرتی ہے۔

نبی کریم ﷺ نے حیا کی تعریف یوں فرمائی ہے کہ: " سر اور جو کچھ (کان، آنکھ، منہ وزبان وغیرہ ) اس میں ہے اور پیٹ اور جو کچھ (دل، شرم گاہ وغیرہ ) اس میں ہے اس کی حفاظت کرو اور موت اور اس کے بعد کے انجام کو یاد کرو"۔

 

 

 

پچھلا مضمون اگلا مضمون
" اللہ کے رسول محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی حمایت " ویب سائٹIt's a beautiful day