Search
نماز کی قولی ( کہی جانے والی/ زبانی) سنتیں
1= تکبیر تحریمہ کے بعد دعائے استفتاح ( شروع کرنے کی دعا) پڑھنا:
اور وہ یہ ہے : ( سُبْحَانَكَ اللَّهُمَّ وَبِحَمْدِكَ ، وَتَبَارَكَ اسْمُكَ وَتَعَالَى جَدُّكَ ، وَلَا إِلَهَ غَيْرَكَ)
[اے اللہ! تو پاک ہے اور اپنی تعریف کے ساتھ ہے، اور تیرا نام با برکت ہے، اور تیری بزرگی بلند ہے، اور تیرے سوا کوئی معبود نہیں].
اور دوسری دعا بھی ہے :
( اللهم بَاعِدْ بَيْنِي وَبَيْنَ خَطَايَايَ كما بَاعَدْتَ بين الْمَشْرِقِ وَالْمَغْرِبِ اللهم نَقِّنِي من الْخَطَايَا كما يُنَقَّى الثَّوْبُ الْأَبْيَضُ من الدَّنَسِ اللهم اغْسِلْ خَطَايَايَ بِالْمَاءِ وَالثَّلْجِ وَالْبَرَدِ) [اے اللہ ! میرے اور میرے گناہوں کے درمیان اتنی دوری کر دے جتنی دوری تو نے مشرق و مغرب کے درمیان کر دی ہے، اے اللہ ! مجھے میرے گناہوں سے اس طرح صاف کر دے جس طرح سفید کپڑا مَیل سے صاف کیا جاتا ہے، اے اللہ ! مجھ سے میرے گناہوں کو برف ، پانی اور اولوں کے ذریعے دھو دے]۔ ( بخاری، مسلم)
نماز کو شروع کرنے کی جو دعائیں وارد ہوئیں ہیں ان میں سے جو بھی ایک دعا چاہے پڑھ سکتا ہے.
2= قرأت سے پہلے (أَعُوذُ بِالله مِنَ الشَيْطَانِ الرَجِيمِ)[ میں شیطان رجیم سے اللہ کی پناہ چاہتا ہوں] پڑھنا.
3= پھر (بِسْمِ اللَّـهِ الرَّحْمَـٰنِ الرَّحِيمِ) [ اللہ کے نام سے شروع جو نہایت مہربان رحم والا] پڑھنا.
4= فاتحہ پڑھنے کے بعد " آمین" کہنا.
5= تنہا نماز پڑھنے والے کے لئے جمعہ اور فجر کی دونوں رکعتوں، اور اسی طرح مغرب اور چار رکعت والی نمازوں کی پہلی دو رکعتوں، اور ہر نفل نماز کی دونوں رکعتوں میں سورہ فاتحہ کے بعد دوسری کوئی اور سورت بھی پڑھنا. ( مقتدی صرف سری نمازوں ( ظہر اور عصر) میں ایسا کر سکتا ہے، جہری نمازوں (فجر، مغرب، عشاء) میں نہیں کر سکتا۔
6= رکوع سے سر اٹھانے کے بعد " رَبَّنَا وَلَکَ الْحَمْدُ" [ اے ہمارے رب! تیرے ہی لئے تمام تعریفیں ہیں ] کہنا ، پھر یہ دعا پڑھنا :
( اَللّٰہُمَّ رَبَّنَا لَکَ الْحَمْدُ مِلْئَ السَّمٰوٰتِ وَمِلْئَ الْأرْضِ وَمَا بَیْنَہُمَا وَمِلْئَ مَا شِئْتَ مِنْ شَيْئٍ بَعْدُ أَہْلَ الثَّنَاءِ وَالْمَجْدِ أَحَقُّ مَا قَالَ الْعَبْدُ، وَکُلُّنَا لَکَ العَبْدٌ،اَللّٰہُمَّ لَا مَانِعَ لِمَا أَعْطَیْتَ،وَلَا مُعْطِیَ لِمَا مَنَعْتَ،وَلَا یَنْفَعُ ذَا الْجَدِّ مِنْکَ الْجَدُّ) [ اے اللہ ! اے ہمارے پروردگار ! تمام تعریفیں تیرے ہی لئے ہیں ۔ اتنی تعریفیں جن سے آسمان، زمین اور جو کچھ ان کے درمیان ہے، اور اس کے بعد جو چیز تو چاہے ، سب بھر جائے، اے تعریف اور بزرگی کے لائق! سب سے سچی بات جو بندے نے کہی اورہم سب تیرے بندے ہیں ، وہ یہ ہے کہ اے اللہ ! جو تو دے اسے کوئی روکنے والا نہیں اور جسے تو روک لے اسے کوئی دینے والا نہیں، اور کسی بزرگی والے کو اس کی بزرگی تیرے ہاں کوئی فائدہ نہیں پہنچا سکتی] ( مسلم )
7= رکوع اور سجود میں ایک سے زیادہ بار تسبیحات یعنی" سُبْحَانَ رَبِّیَ الْعَظِیْمِ" [پاک ہے تو اے میرے عظیم پروردگار ] اور" سُبْحَانَ رَبِّیَ الْأعلٰی" [پاک ہے تو اے میرے بلند و بالا رب] کا پڑھنا.
8= دو سجدوں کے درمیان ایک سے زیادہ بار " رَبِّ اغْفِرْ لِیْ" [اے میرے پروردگار! مجھے بخش دے] پڑھنا.
9= آخری تشہد کے بعد ( سلام پھیرنے سے پہلے) یہ دعا پڑھنا :
( اَللّٰہُمَّ إِنِّیْ أَعُوْذُ بِکَ مِنْ عَذَابِ جَہَنَّمَ وَمِنْ عَذَابِ الْقَبْرِ وَمِنْ فِتْنَۃِ الْمَحْیَا وَالْمَمَاتِ، وَمِنْ فِتْنَۃِ الْمَسِیْحِ الدَّجَّالِ)[ اے اللہ ! میں جہنم کے عذاب ، قبر کے عذاب، زندگی اور موت کے فتنے اور مسیح دجال کے فتنے سے تیری پناہ چاہتا ہوں] ( بخاری، مسلم )
* مستحب یہ ہے کہ سجدہ میں نمازی صرف تسبیح ہی پر اکتفا نہ کرے بلکہ اس کے علاوہ دوسری دعائیں بھی پڑھے، کیونکہ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا :
" بندہ اپنے رب کے سب سے زیادہ قریب سجدے کی حالت میں ہوتا ہے، پس تم کثرت سے دعا کیا کرو" ۔ ( مسلم )
* یہاں ان کے علاوہ کچھ اور بھی دعائیں ہیں، لہذا جو شخص جاننا چاہے وہ امام قحطانی کی کتاب " حصن المسلم" کا مطالعہ کرے.
نماز کی مذکورہ قولی تمام سنتیں ایسی ہیں جن پر ہر رکعت میں عمل کیا جا سکتا ہے سوائے دعاء استفتاح اور آخری تشہد کے بعد پڑھی جانے والی دعاء کے، اِن قولی سنتوں میں سے آٹھ سنتیں ایسی ہیں جن پر ہر رکعت میں عمل ہو سکتا ہے، اور پانچوں فرض نمازوں کی سترہ رکعات میں ان پر عمل کیا جائے تو یہ مجموعی طور پر (136) سنتیں ہو جائیں گی، اور دن اور رات کی نفل نماز کی کل رکعات (25) ہوں اور ہر رکعت میں ان آٹھ سنتوں پر عمل کیا جائے تو یہ مجموعی طور پر (175) سنتیں ہو جائیں گی، اور اگر یہ رکعتیں زیادہ ہو جائیں مثال کے طور پر رات کی نماز یا تہجد کی نماز میں اضافہ کیا جائے اور نمازِ چاشت بھی پڑھی جائے تو ان سنتوں کی تعداد اور زیادہ ہو جائے گی.
جو قولی سنتیں نماز میں ایک بار کے علاوہ دوبارہ نہیں ہوتیں وہ یہ ہیں :
= دعاء استفتاح
= اور آخری تشہد کے بعد کی دعا.
اور پانچ فرض نمازوں میں ان کی تعداد (۱۰) ہو جائے گی، اور دن اور رات کی نفل نمازوں میں بھی ان پر عمل کیا جائے تو مجموعی طور پران کی تعداد (24) ہو جائے گی، اور اگر نماز تہجد کی رکعات میں اضافہ کر لیا جائے اور نماز چاشت اور تحیۃ المسجد وغیرہ میں بھی ان پر عمل کیا جائے تو یقیناً ان سنتوں کی تعداد جو کہ نماز میں ایک ہی بار ہوتی ہیں، بڑھ جائے گی، اور اجر و ثواب میں بھی اضافہ ہو گا اور سنت پر بھی زیادہ عمل ہوگا.