Search
(1) پہلی وصیت :مدعوين زوجين کے لیےدعا كریں
شادی میں شرکت کرنے والے لوگوں کو شب زفاف اور اس کے علاوہ میں میاں بیوی کے لیےدعا کرنا مستحب ہےجیسا کہ حدیث شریف میں وارد ہے چنانچہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ جب حضور صل اللہ علیہ وسلم کسی کو شادی کی مبارکباد اور دعا سے نوازتے تو فرماتے:
اللہ تعالیٰ تم کو برکت دے اور اس برکت کو قائم و دائم رکھے اور تم دونوں کو خیر پر جمع کر ۔
زمانہ جاہلیت میں لوگ جب شادی کی مبارک باد اور دعائیں دیتے تو کہتے تھے :" بالرفاء والبنين" تمہارے درمیان الفت ومحبت پیدا ہو اور تمکو بیٹوں کی نعمت سے نوازا جائے، لیکن جب اسلام آیا تو اس نے میاں بیوی کے لیے دعائے برکت کا حکم دیا جیسا کہ اوپر گزر چکا، اور زمانہ جاہلیت کی دعا کو چھوڑ کر اس دعا پر عمل کرنے کا حکم دیا؛ کیونکہ اس میں بیٹوں کی محبت اور بیٹیوں سے نفرت کی طرف اشارہ تھا، جیسا کہ یہ ان کی عادت تھا۔
اللہ کے نبی ﷺ نے اپنے قول کو :" بَارَكَ اللَّهُ لَكَ " سے شروع کیا، یعنی اللہ تمہاری شادی میں برکت فرمائے، پھر آپ نے دونوں میاں بیوی کے لیے دعا کرتے ہوئے فرمایا :" وَبَارَكَ عَلَيْكَ " یعنی اللہ تمہاری اولاد میں برکت فرمائے، کیونکہ شادی کا اصل مقصد یہی ہے اور اس کے علاوہ دیگر چیزیں، ایک ساتھ میاں بیوی کا رہنا ایک دوسرے سے لطف اندوز ہونا، یہ سب طلب حصول اولاد ہی کے ما تحت ہیں۔