1. مضامين
  2. الله كے رسول كى وصيتىں
  3. جس نے میری سنت کو زندہ کیا اس نے مجھ سے محبت کی

جس نے میری سنت کو زندہ کیا اس نے مجھ سے محبت کی

2935 2020/06/22 2024/11/15
مضمون کا ترجمہ.......... زبان میں کیا گیا ہے : العربية English हिन्दी

حضرت انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ مجھ سے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: اے میرے بیٹے: اگر تم سے ہوسکے کہ صبح وشام تم اس طرح گزارو کہ تمہارے دل میں کسی کے لئے بھی دھوکہ (کھوٹ، بغض، حسد، کینہ وغیرہ ) نہ ہو تو ایسا ضرو کرو، پھر آپ نے فرمایا:" میرے بیٹے! ایسا کرنا میری سنت (اور میراطریقہ ) ہے، اور جس نے میری سنت کو زندہ کیا اس نے مجھ سے محبت کی اور جس نے مجھ سے محبت کی وہ میرے ساتھ جنت میں رہے گا"۔

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ کو نبی کریم ﷺکی صحبت کا اعزاز حاصل ہوا اور دس سال کی عمر سے ہی آپ کو نبی کریم ﷺکی خدمت کرنے کا بھی شرف حاصل ہوا، آپ جو بھی نبی کریم ﷺسے سنتے اسے یاد کرنے اور اس پر عمل کرنے کے آپ بے حد شوقین وحریص تھے۔

آئیے بے پناہ رحم دل اور مہربان ذات کے اس محبت وشفقت بھرے خطاب  میں غور کرتے ہیں تاکہ اس سے کچھ فوائد اخذ کر سکیں:

(1)  جب ایک آقا اپنے خادم کو " اے بیٹا" کہہ کر پکارتا ہے تو اس سے ہمیں اس آقا کی بے پناہ تواضع وانکساری کا علم ہوتا ہے۔

(2)  یہ ایک عظیم الشان ذات کی عظیم ندا ہے جس سے الفت ومحبت، پیار وہمدردی کے چشمے پھوٹتے نظر آ رہے ہیں، اور جو دلوں میں شفقت ورحمت کے فوارے بہا رہی ہے، تاکہ حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ ان سے سیرابی حاصل کریں اور ان کا دل پاک وصاف ہو جائے، ان کے حوصلے کو تقویت مل جائے اور اللہ اور اس کے رسول پر ان کا ایمان اور بھی مضبوط ہو جائے۔

(3)   نبی کریم ﷺکی  ندا محبت ونزدیکی کے بندھن کو مزید مضبوط کرتی ہے تاکہ حضرت انس رضی اللہ عنہ کو یہ احساس ہو کہ وہ آپ ہی کے بیٹے ہیں، اور حقیقت بھی یہی ہے کہ حضرت انس بھلے ہی آپ ﷺکے حقیقی بیٹے نہیں ہیں لیکن علم وایمان میں وہ آپ ﷺکے ہی بیٹے ہیں۔

یاد رکھیں کہ دھوکہ کی بہت سی صورتیں ہیں، دھوکہ کبھی ظاہری طور پر ہوتا ہے تو کبھی پوشیدہ طور پر، کبھی خرید وفروخت میں ہوتا ہے، اس میں لالچ، بے ایمانی، نیت میں کھوٹ، بری فطرت اور بری عادت کا پتہ چلتا ہے۔

 اور کبھی دھوکہ اس طرح ہوتا ہے کہ کوئی شخص کسی دنیوی چیز کے حصول کے لیے کسی سے جھوٹی دوستی ظاہر کرتا ہے۔

اور کبھی کبھی انسان نیکی، تقوی اور پرہیزگاری ظاہر کرتا ہے تو لوگ اسے بہت نیک اور اچھا سمجھتے ہیں حالانکہ وہ بہت بڑا مکار وبدکار ہوتا ہے، یہی دو رخہ شخص ہے کہ لوگوں کے سامنے کچھ اور ان کے پیچھے کچھ اور۔

 اور کبھی دھوکہ اچھے مشورے اور نصیحت کو چھپا کر ہوتا ہے جس سے ہمیں اللہ تعالی نے قرآن مجید کی بہت سی آیتوں میں سختی سے منع فرمایا ہے۔

 

پچھلا مضمون اگلا مضمون
" اللہ کے رسول محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی حمایت " ویب سائٹIt's a beautiful day