1. مضامين
  2. الله كے رسول كى وصيتىں
  3. مردوں کو گالی مت دو

مردوں کو گالی مت دو

1547 2020/06/24 2024/12/18
مضمون کا ترجمہ.......... زبان میں کیا گیا ہے : English العربية हिन्दी

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ” مردوں کو گالی مت  دو کیونکہ وہ اپنے کیے کو پہنچ گئے" ۔

اسلام سے قبل زمانہ جاہلیت میں اہل عرب اپنے حسب ونسب پر بڑا فخر کرتے تھے جس کی وجہ سے زندوں کی ہجو ومذمت اور مردوں کو گالی گلوچ ہوتی تھی ۔

اور اس معاملہ میں بڑی فنکاری سے کام لیتے، اپنے شعراء کو اپنے محاسن وخوبیاں اور دوسروں کے نقائص وعیوب کا تذکرہ کرنے پر اکساتے تھے، جس کی وجہ سے ان کے دلوں میں آپس میں کینہ وحسد اور بغض وعدوات گھر کر جاتا لہذا نتیجہ یہ ہوتا ہے خوب فتنے فساد ہوتے اور ہمیشہ جنگیں چھڑی رہتی تھی۔

لیکن جب اسلام آیا تو اس نے اپنی بلند وبالا تشریعات واحکام کی روشنی سے اس جاہلی حمیت اور خاندانی تعصب کا خاتمہ کر دیا اور اس کے خطرات کو واضح کیا، اور رسول کریم ﷺ لوگوں کو مکارم اخلاق اور بہترین سلوک کی تعلیم دیتے رہے یہاں تک کہ اپنے خالق سے جا ملے اور لوگ آپسی محبت وبھائی چارے اور سیدھے راستے پر گامزن ہو گئے  جس سے صرف بے وقوف اور نادان ہی منحرف تھے۔

چنانچہ اللہ رب العزت نے دوسروں پر ہنسنے یعنی ان کی مذاق اڑانے، انہیں حقیر جاننے، ان کی بے عزتی کرنے اور ان جیسی دیگر ان تمام چیزوں سے منع کیا جو غرور وتکبر کی علامت ہوں۔

اور دوسروں کو برے ناموں اور ایسے القاب سے پکارنے سے منع کیا کہ جنہیں انسان پسند نہیں کرتا ہے، اور ان سب چیزوں کے کرنے کو فسق وگناہ یعنی مومنوں کے اوصاف کے خلاف بتایا۔

ہم یہاں یہ واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ گالی گلوچ سے مراد ہر وہ بات ہے جس سے مردوں اور زندوں کو تکلیف پہونچے، کیونکہ مردوں کو گالی دینے سے ان کے زندہ اقارب ورشتہ داروں، پڑوسیوں، دوستوں واحباب اور ان سبھی لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے جو زندہ ضمیر اور رحم دل رکھتے ہیں۔

 

 

پچھلا مضمون اگلا مضمون
" اللہ کے رسول محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی حمایت " ویب سائٹIt's a beautiful day