Search
سنت فجر کی سنتیں
اسکی کچھ خاص سنتیں ہیں:
1: فجر کی سنتوں کو خفیف یعنی مختصر طریقہ سے پڑھنا : حضرت عائشہ رضی اللہ تعالی عنہا سے روایت ہے کہ انہوں نے فرمایا : ( اللہ کے رسول ﷺصبح (فجر) کی نماز اور اقامت کے درمیان دو مختصر رکعت نماز پڑھتے تھے) (بخاری و مسلم)
2 : أن دو رکعتوں میں کیا پڑھنا چاہیے : ( اللہ کے رسول ﷺ فجر کی دو رکعتوں میں سے پہلی رکعت میں سورہ بقرہ کی آیت 136﴿قُولُوا آمَنَّا بِاللَّهِ وَمَا أُنزِلَ إِلَيْنَا﴾ ( یوں کہو کہ ہم ایمان لائے اللہ پر اور اس پر جو ہماری طرف اترا)، پڑھتے تھے، اور ایک روایت میں ہے کہ آل عمران کی آیت 52 : ﴿آمَنَّا بِاللَّهِ وَاشْهَدْ بِأَنَّامُسْلِمُونَ﴾ ( ہم ایمان لائے، اور آپ گواہ ہو جائیں کہ ہم مسلمان ہیں) پڑھتے تھے، اور دوسری رکعت میں آیت :﴿قُلْ يَا أَهْلَ الْكِتَابِ تَعَالَوْا إِلَىٰ كَلِمَةٍ سَوَاءٍ بَيْنَنَاوَبَيْنَكُمْ﴾(آل عمران:64) ( تم فرماؤ اے کتابیوں! ایسے کلمہ کی طرف آؤ جو ہم میں تم میں یکساں ہے) پڑھتے تھے۔ (مسلم)
اور ایک دوسری روایت میں ہے کہ آپ ﷺ فجر کی دو رکعتوں میں سے پہلی میں: ﴿قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ﴾ اور دوسری میں﴿ قُلْ هُوَ اللَّه أَحَدٌ﴾) پڑھتے تھے ۔ ( مسلم)
3- تھوڑی دیر دائیں لیٹنا: [ نبی کریم ﷺ فجر کی دو رکعت سنت نماز پڑھ کر اپنے دائیں پہلو پر لیٹت جاتے تھے]۔ ( بخاری)
لہذا جو شخص اپنے گھر میں فجر کی سنتیں ادا کرے تو اس کے بعد لیٹنے کی کوشش کریں اگرچہ کچھ ہی دیر کے لئے یہاں تاکہ سنت پر عمل ہو جائے۔