1. مضامين
  2. الله كے رسول كى وصيتىں
  3. تم میں سے کوئی بھی کسی اچھائی کو کم نہ سمجھے

تم میں سے کوئی بھی کسی اچھائی کو کم نہ سمجھے

1119 2019/08/29 2024/12/18
مضمون کا ترجمہ.......... زبان میں کیا گیا ہے : العربية English हिन्दी

حضرت ابو ذر غفاری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ کہتے ہیں کہ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا : " تم میں سے کوئی بھی کسی اچھائی کو کم نہ سمجھے، اگر اس کے پاس (کسی کو دینے کے لئے کچھ نہ ہو) تو اپنے (مسلمان) بھائی سے مسکراہٹ بھرے چہرے کے ساتھ ملے، اگر تو گوشت خریدے یا ہانڈی میں کچھ پکائے تو شوربہ زیادہ کرلے اور ( اس میں سے) اپنے پڑوسی کو( بھی) دے"۔

نبی کریم ﷺ سخاوت کے معاملے میں اس نہ رکنے والی ہوا کی طرح تھے جو جس جگہ جاتی ہے سب کو فائدہ پہنچاتى ہی، چنانچہ آپ کسی بھی مانگنے والے کو خالی ہاتھ واپس نہیں کرتے تھے، ہر محتاج کی مدد کرتے، یہ آپ کے عادت کریمہ تھے ایسا کرنے پر آپ مجبور نہیں تھے، چنانچہ آپ ﷺ خود بھی سخی و کریم تھے اور آپ کے آباؤ و اجداد بھی سخی و کریم تھے، اس میدان میں آپ ﷺ کا کوئی ثانی نہیں ہے، آپ کی سخاوتیں بے شمار ہیں۔

آپ ﷺ اپنی تنگدستی میں بھی اپنے صحابہ کرام کو اپنے آپ پر ترجیح دیتے تھے اور جو آپ کے پاس ہوتا انہیں دے دیتے حالانکہ خود آپ کو اس کی سخت ضرورت ہوتی، یہاں تک کہ آپ کی ایثاریت ایک مثال بن گئی، بلکہ آپ کی ایثاریت کی دنیا بھر میں کوئی مثال نہیں مل سکتی۔

یہی وجہ ہے کہ آپ ﷺ اپنے صحابہ کرام کو یہ وصیت فرماتے تھے کہ ہر کوئی اپنی طاقت و قوت کے حساب سے ہر عمل میں آپ کی پیروی کرے،  اور اس بات سے منع فرماتے تھے کوئی بھی شخص کسی کو کچھ دیتے ہوئے اپنے دل میں یہ نہ سوچے : " کسی کو تھوڑی سی کوئی چیز دینے سے میرا کیا فائدہ ہے؟ میں صرف ایک لقمہ اسے دے رہا ہوں اس سے اس کی بھوک بھی ختم نہیں ہوگی، تھوڑا سا کپڑا دے رہا ہوں اس سے اس کا بدن بھی نہیں چھپے گا" کیونکہ جو اس طرح سوچتا تو پھر وہ کسی کو کچھ نہیں دے پاتا، اور وہ لالچی اور کنجوس بن جاتا ہے اور پھر شیطان اسے صرف لینے کے لئے ہی کہتا ہے اور دینے  سے منع کرتا ہے۔

 

پچھلا مضمون اگلا مضمون
" اللہ کے رسول محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی حمایت " ویب سائٹIt's a beautiful day