Search
اللہ سے دعا مانگو اور اس یقین کے ساتھ مانگو کہ تمہاری دعا ضرور قبول ہوگی
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: " اللہ سے دعا مانگو اور اس یقین کے ساتھ مانگو کہ تمہاری دعا ضرور قبول ہوگی، اور (اچھی طرح) جان لو کہ اللہ تعالی بے پرواہی اور بے توجہی سے مانگی ہوئی غفلت اور لہو لعب میں مبتلا دل کی دعا قبول نہیں کرتا" ۔
اللہ تبارک وتعالی کی ذات پر یقین رکھنا احسان کی سب سے بہتر اور اعلی ترین صورت ہے، چنانچہ جو اللہ کی ذات پر پختہ یقین رکھتا ہے وہ اپنا تن من سب کچھ اللہ کے سپرد کر دیتا ہے، اس کی ذات پر اچھی طرح بھروسہ کرتا ہے، اس کی رحمت سے کبھی مایوس نہیں ہوتا ہے اور رات ودن اس کی بارگاہ میں التجا کرتا رہتا ہے۔
اللہ کے رسول ﷺ سب سے پہلے مسلمان ہیں، آپ ﷺ سب سے زیادہ اللہ کی ذات پر بھروسہ رکھتے تھے اور سب سے زیادہ اس کی بارگاہ میں گڑ گڑاکر دعا کرتے تھے، نیز آپ ﷺ اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کو یہ سکھاتے تھے کہ کس طرح سے اللہ کے بارگاہ میں دعا کرنی چاہیے، یعنی انہیں بتاتے تھے کہ اللہ کی بارگاہ میں دعا کرتے وقت حضور قلبی سے پیش آنا چاہیے، اس کے فضل وکرم پر پورا بھروسہ رکھنا چاہیے اور دعا کی قبولیت کا یقین کامل ہونا چاہیے، لہذا آپ ﷺ نے اپنے صحابہ کرام سے ارشاد فرمایا: " اللہ سے دعا مانگو اور اس یقین کے ساتھ مانگو کہ تمہاری دعا ضرور قبول ہوگی۔" یعنی اس یقین کے ساتھ دعا مانگو کہ ایک لمحہ کے لیے بھی تمہیں اس کی قبولیت میں شک نہیں ہونا چاہیے، جبکہ آپ خوف وامید کے ساتھ گڑگڑا کر دعا کریں، آپ کا دل ایمان کو پراگندہ کرنی والی ہر چیز سے پاک ہوں، جائز کھاتے پیتے اور پہنتے ہوں، بقدر استطاعت اپنی رب کی فرمانبرداری کرتے ہوں اور دعا سے پہلے خوب اچھی طرح حمد الہی کی ہو، یہ سب اللہ کی ذات پر یقین سے وابستہ چیزیں ہیں۔