Search
محمد ﷺصفائی اور ماحول و سوسائٹی کی دیکھ بھال کرنے والے شخص تھے
محمد ﷺکی زندگی اور آپ کا دین جن خاصیتوں کے ذریعہ باقی دوسرے مذاہب اور نظریات سے ممتاز ہے، ان میں سے آپکی وہ عظیم تعلیمات بھي ہیں جو آپ نے اپنے پیروکاروں کے لیے جاری کیں، چنانچہ آپ نے انہیں ایسی تعلیمات دیں جو صفائی کا بہت زیادہ اہتمام کرنا اور سوسائٹی و ماحول کی حفاظت کرنا ان پر ضروری قرار دیتی ہیں۔
چنانچہ نبی اکرم ﷺنے اپنے پیروکاروں کو دن میں پانچ یا اس سے زیادہ بار جسم کے ان مختلف اعضاء اور حصوںکو دھونے کا حکم دیا جنہیں گندگی لگ جاتی ہے اور جن کے ذریعہ کام کیے جاتے ہیں جیسے چہرہ، منہ، ناک، ہاتھ اور پاؤں، اورجسم کو جتنا ممکن ہو کثرت سے دھوئیں یعنی نہائیں۔
آپ ﷺنے لوگوں کے قریب کی جگہوں میں گندگی پھینکنے سے منع فرمایا۔
انہوں نے اپنے پیروکاروں کو انسان کے گندے فضلات و بقایا کی مکمل صفائی کرنے کا حکم دیا۔
انہوں اپنے پیروکاروں کے لیے کپڑوں کو نجاست و گندگی سے صاف رکھنے کو واجب و ضروری قرار دیا۔
انہوں نے اپنے پیروکاروں کو صحت و تندرستی کے لیے ایک " طبی نمونہ" سکھایا، چنانچہ انہوں نے بیماریوں کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے انہیں حکم دیا کہ وہ وبائی جگہوں میں نہ جائیں، اور اگر وہ پہلے سے ہی وہاں ہوں تو وہیں رہیں، کہیں دوسری جگہ نہ جائیں، تا کہ دوسری جگہوں کے لوگ اس سے محفوظ رہیں۔
چنانچہ نبی اکرم ﷺنے ان اور ان جیسی بہت سی دیگر تعلیمات کے ذریعہ ایک صحت مند اور مفید ماحول میں ایک مکمل و منظم سماج بنایا۔
لہذا نبی کریم ﷺکی تعلیمات میں کپڑے، جسم اور پورے ماحول میں آلودگی اور گندگی کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔