Search
محمد ﷺایک عظیم مربی و معلم تھے
منصف اور ایماندار محقق اس حیرت انگیز صلاحیت کو دیکھ کر حیران ہو جائے گا جو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کو حاصل تھی، جس کے ذریعے انہوں نے ایک ایسی قوم کو جو لکھنا اور پڑھنا نہیں جانتی تھی، ایک ایسی قوم میں تبدیل کر دیا جو علم پر فخر کرنے لگی اور اسکی ریاست اور معاشرے میں اعلی درجے کے علماء پیدا ہونے لگے۔
اور جب کوئی محقق اس کامیابی کے پیچھے کے راز کو تلاش کرے گا تو اسے معلوم ہوگا کہ اللہ تعالی نے اپنے نبیﷺکوعظیم تعلیمی و تربیتی صلاحیتوں سے نوازا تھا، چنانچہ آپﷺفصیح خطیب، بلیغ ادیب، اطمینان بخش لیکچرر اور ایک کامیاب مربی و استاد تھے۔
اور اس کامیابی میں جس چیز نے ان کی مدد کی وہ یہ کہ وہ بات چیت، توجہ مبذول کرانے اور ذہن و عقل کو معلومات کے قریب کرنے کے اسالیب و طریقے اچھی طرح جانتے تھے جن کا محمد ﷺکی تربیتی و تعلیمی کامیابی میں بنیادی اثر تھا۔
اس مثال پر غور کریں جب وہ اپنے صحابہ سے پوچھتے ہیں: مفلس کون ہے؟ پھر آپ ﷺان کے جواب کا انتظار کرتے ہیں حالانکہ آپ جانتے تھے کہ وہ غلط جواب دیں گے، لیکن یہ معلومات کو ذہن میں مستحکم کرنے کے لئے بات چیت کا دانشورانہ طریقہ ہے ، پھر کچھ دیر سوچنے کے بعد آپ کے صحابہ نے غلط جواب دیا، چنانچہ آپ نے ان کے جواب کو صحیح سے سنا اور پھر انہیں صحیح جواب دیا۔
جیسا کہ نبی اکرم ﷺنے ایسی تعلیمات صادر فرمائیں جو ہر مرد اور عورت پر ایک مخصوص درجہ کی تعلیم حاصل کرنا لازم قرار دیتی ہیں، نیز جو اعلی تعلیم حاصل کرنا چاہتا اس کی حوصلہ افزائی کی جاتی تھی، چنانچہ اس چیز نبی اکرم ﷺکی تعلیمی و تربیتی میدان میں تبدیلی کا بڑا اہم کردار رہا ہے۔
چنانچہ آپ کی تعلیمات میں سے ایک یہ ہے:
طلب العلم فريضة علی کل مسلم
(ہر مسلمان کے لیے علم حاصل کرنا ضروری(فرض) ہے)
اور نبی اکرم ﷺاور آپ پر نازل ہونے والی مقدس کتاب یعنی قرآن مجید کے خطاب میں لفظ "مسلم " مرد اور عورت دونوں کو شامل ہوتا ہے۔