Search
محمد ﷺمذہب اور ریاست والے شخص تھے
تاریخ میں کتنے لیڈروں ، بادشاہوں اور عظیم لوگوں نے عظمت و بزرگی اور ایک انسانی پیغام بنانے کی کوشش کی، لیکن تاریخ میں کوئی بھی دنیا کے لئے ایسا دقیق نظام اورقانون نہیں بنا سکا جو جسمانی ضروریات کو پورا کرنے کے ساتھ ساتھ روحانی ضروریات کو بھی پورا کرے، بلکہ جس نے بھی اگر کوئی قانون یا نظام بنایا تو وہ یا تو جسمانی ضروریات کی طرف مائل تھا یا پھر روحانی ضروریات پر زیادہ زور دیتا تھا، لیکن نبی ﷺنے دنیا کو ایک محکم قانون اور نظام دیا جس میں انہوں نے جسمانی وروحانی پہلوؤں کو ایک دوسرے سے اس اچھے انداز میں ملایا کہ دنیا نے پہلے کبھی اسکی کوئی مثال نہیں دیکھی، لہذا آپ ﷺنے ایک ایسی ریاست تعمیر کی جو دین و مذہب کے بغیر قائم نہیں رہ سکتی، اور ایسا دین ومذہب لائے جو اس ریاست اور حکومت کے علاوہ کسی دوسری ریاست و حکومت سے راضی نہیں ہو سکتا۔
چنانچہ نبی کریم ﷺنے رح کے ان زخموں کی دوا کی جو مادی زندگی نے دیئے تھے، جیسا کہ آپ نے مادی ضروریات کے ان سوراخوں کو بھرا جو صرف روحانی ضروریات کو پورا کرنے کی وجہ سے ہو گئے تھے۔
لہذا آپ ﷺحقیقی و سچے روحانی استاد، ایماندار لیڈر اور منصف حاکم و جج تھے، چنانچہ آپ ﷺنے وحشی قوموں اور جنگی قبیلوں کو مہذب لوگوں میں مربوط کیا، اور انہیں ایک ایسی امت میں تبدیل کیا جس نے عظمت و بزرگی کی کی بنیاد ڈالی اور عقیدہ توحید کے جھنڈے کے سایہ میں زندگی بنائی۔
لا إله إلا الله محمد رسول الله
(اللہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور محمد(ﷺ) اللہ کے رسول ہیں )