Search
اختتامی وصیت: ولیموں اور دعوتوں میں شرکت کرنے والوں کے لیے کیا مستحب
ولیموں اور دعوتوں میں شرکت کرنے والوں کے لیےمستحب یہ ہے کہ کھانے کے بعد صاحب ولیمہ ودعوت کے لیےدعا کریں، اس موقع پر اللہ کے رسول ﷺکی کچھ وصیتیں مندرجہ ذیل ہیں:
" اللَّهُمَّ اغْفِرْ لَهُمْ وَارْحَمْهُمْ وَبَارِكْ لَهُمْ فِيمَا رَزَقْتَهُمْ "[1]
اے اللہ انکی مغفرت فرما اور ان پر رحم فرما، اور جو تو ان کو ( اولاد) عطا فرمائے اس میں ان کے لیےبرکت فرما۔
" أَكَلَ طَعَامَكُمُ الأَبْرَارُ وَصَلَّتْ عَلَيْكُمُ الْمَلاَئكَةُ وَأَفْطَرَعِنْدَكُمُ الصَّائمُونَ"َ۔[2]
تمہارا کھانا نیک اور صالح لوگ تناول فرمائیں، فرشتے تمہارے لیےدعائے مغفرت کریں، اور روزے دار تمہارے پاس افطار کریں۔
" اللَّهُمَّ بارِك فيهما وبارِك لَهُما في بِنائِهما" [3]
اے اللہ تو ان میں برکت دے اور انہیں ان کی سہاگرات میں برکت دے ۔
چنانچہ آج کے دور میں شب زفاف کے متعلق حضور ﷺکی وصیتوں کی طرف رجوع کرنے کی ہمیں بہت ہی اشد ضرورت ہے، اللہ سے دعا ہے کہ وہ تمام مسلمانوں کی مسرت وشادمانی اور شادی میں برکت فرمائے، تمام تعریفیں اللہ ہی کے لیے ہیں۔
[1] حدیث صحیح ، احمد (4/187) ومسلم (2042)
[2] ٢ - یہ حدیث صحیح ہے، احمد (2/6)ومسلم (1626)
[3] حدیث حسن ، ابن سعد نے " طبقات الکبریٰ" (8/13) میں اور ابن سنی نے " عمل الیوم" (601) میں اس کی تخریج فرمائی ہے۔