Search
(23) تئیسویں وصیت: جماع کے بعد جو جنبی سونا چاہے اس کے لیےوضو کی وصیت
جب مسلم شوہر و بیوی جماع کے بعد حالت جنب ہی میں سونے کا ارادہ کریں تو ان کے لیےمستحب ہے کہ وہ وضو کر لیں، چنانچہ حدیث پاک میں حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے وہ بیان فرماتی ہیں :"جب حضور ﷺجنبی حالت میں سونے یا کھانے کا ارادہ فرماتے، تو اپنی شرمگاہ کو دھوتے اور نماز کی طرح وضوکر لیتے تھے"۔[1]
اورحضرت ابن عمر رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں : حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے حضور ﷺکی بارگاہ میں عرض کی : اے اللہ کے رسول! کیا ہم میں سے کوئی جنابت کی حالت میں سو سکتا ہے؟ آپ نے جواب دیا:"ہاں اگر وضو کر لے تو"۔[2]
اور ایک دوسری روایت میں ہے :" وضوکر اور اپنی شرمگاہ کو دھو اور پھر سو جا "۔ [3]
اور ایک دوسری روایت میں ہے :" ہاں، اور اگر وہ چاہے تو وضو کر لے"۔
اور ایک دوسری روایت میں ہے :" ہاں، اس کو چاہیے کہ وضوکرے پھر سو جاۓ، پھر جب چاہے غسل کر ے"۔
اور جب حضور ﷺحالت جنابت میں سونے کا ارادہ فرماتے تو وضو کرتے تھے یا تیمم۔[4]
اور کبھی کبھی آپ ﷺفوراً غسل فرما لیتے تھے، اور فرماتے :" اس میں زیادہ صفا ئی و طہارت اور پاکیزگی ہے "۔[5]
جب زوجین بنا وضو کۓ حالت جنابت میں سو جاتے ہیں تو فرشتے ان کے قریب نہیں آتے ہیں جیسا کہ حضور ﷺنے ارشاد فرمایا ہے :" فرشتے تین لوگوں کے قریب نہیں آتے ہیں : کافر کی نعش، خلوق خشبو استعمال کرنے والے اور جنبی شخص کے مگر جبکہ وہ غسل کر لے "۔[6]
[1] حدیث صحیح ، بخاری (392)، مسلم (305)، ابو داود (224)، نسائی (1/138)، ابن ماجہ (591)، احمد (6/ 192)، منصف عبد الرزاق (1085)
[2] حدیث صحیح ، مسلم ( 306)، ابو عوانہ (1/277)، ترمذی (120)،ابن ماجہ (585)،احمد ( 1/ 35،17)، (2/102،17)، بیہقی "سنن کبری" (1/200)
[3] حدیث صحیح ، مؤطا مام مالک (47)،بخاری (1/70،76)، مسلم (306)، ابو داود (221)،واحمد (2/64)
[4] اس کی تخریج گزر چکی ہے۔
[5] حدیث حسن ، ابو داود (219)، احمد (6،8)،طحاوی" معانی الآثار" (1/129)، وبیہقی " سنن کبری" (1/204)
[6] حدیث صحیح ، ابو داود (4180)، بخاری " تاریخ کبیر" (5/74)، بیہقی " سنن کبری"( 5/36)