Search
تو جہاں کہیں بھی ہو اللہ سے ڈر
حضرت ابو ذر جندب بن جنادہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ اللہ کے رسول ﷺ نے ارشاد فرمایا: " تو جہاں کہیں بھی ہو اللہ سے ڈر، اور برائی کے بعد بھلائی و نیکی کر، (کیونکہ نیکی برائی کو مٹا دیتی ہے)، اور لوگوں کے ساتھ اچھے اخلاق سے پیش آؤ"۔ (احمد و ترمذی)
یہ حدیث پاک اللہ کے حقوق اور بندوں کے حقوق دونوں کو شامل ہے، کیونکہ بندوں پر اللہ کا حق یہ ہے کہ وہ اس سے ڈریں جیسا کہ اس سے ڈرنے کا حق ہے، اور تقو ے کی وصیت اللہ نے اولین و آخرین کو کی ہے۔
اور تقوی کا اصل مطلب یہ ہے کہ بندہ اس چیز کو کرے جس کے کرنے کا اس نے حکم دیا ہے اور اس چیز سے رکے جس چیز سے اس نے منع کیا ہے، سب کے سامنے اور اکیلے دونوں حالتوں میں یہ سمجھے کہ اللہ اسے دیکھ رہا ہے، اللہ کے نافرمانی سے ڈرے، اور ہمیشہ گناہوں سے توبہ کرتے رہے، چنانچہ اللہ رب العزت اس بات کا اہل ہے کہ اس سے ڈرا جائے، اور بندوں کے دلوں میں اس کی تعظیم و بڑھائی ہو تاکہ محبت و خوشی سے اس کی عبادت اور فرمانبرداری کریں۔
جس طرح لوگ اہلیت و قدرت میں متفاوت و مختلف قسم کے ہوتے ہیں اسی طرح وہ تقوی میں بھی مختلف قسم کے ہوتے ہیں، تو کچھ مستحبات کو کرنے اور محرمات و مکروہات سے بچنے پر ہی اکتفا کرتے ہیں، کچھ لوگ محرمات میں پڑ جانے کے ڈر سے مباح و جائز چیزیں بھی چھوڑ دیتے ہیں، اور کچھ لوگ دنیا سے بے رغبتی و بے نیازی حاصل کر لیتے ہیں اور ضرورت بھر رزق اور لباس پر ہی اکتفا کر لیتے ہیں، اور تقوی ان تمام درجات کو شامل ہے۔