Search
لالچ سے بچو
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما سے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے خطبہ دیا اور فرمایا : " لالچ سے بچو، کیونکہ تم سے پہلے کے لوگوں کو لالچ و حرص نے ہی تباہ و برباد کیا، اس ( لالچ نے ) ان کو کنجوسی کا حکم دیا تو وہ کنجوس ہو گئے، قطع رحمی کا حکم دیا تو قرابت توڑ لی، اور بدکاری کا حکم دیا تو بدکاری کرنے لگے"۔
نبی کریم ﷺ ہمیں لالچ سے ڈرا رہے ہیں اور اس کے برے انجام سے با خبر کر رہے ہیں، لالچ سے بچو، لالچ سے اپنے آپ کو دور رکھو، اگر وہ آپ کے پاس موجود مال و دولت میں کنجوسی کرنے، یا دوسرے کے مال کی خواہش کرنے، یا رشتہ داری اور دوستی ختم کرنے کو کہے تو اس کی بات مت مانو، اسی طرح اگر وہ تمہیں تمہاری دینی و دنیوی ذمہ داری چھوڑنے کے لئے کہے تو اس کی بات مت سنو، کیونکہ لالچ خطرناک بیماری ہے، اس میں دنیا و آخرت دونوں میں گھاٹا ہے،چنانچہ اللہ رب العزت ارشاد فرماتا ہے:
وَمَن يُوقَ شُحَّ نَفْسِهِ فَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ (التغابن: 16)
ترجمہ : اور جو اپنے نفس کے لالچ سے بچایا گیا تو وہی کامیاب ہے۔
اس کا عکس یہ ہے کہ جو اپنے نفس کے لالچ سے نہیں بچایا گیا تو وہی ناکام اور گھاٹے میں ہے۔