1. مضامين
  2. الله كے رسول كى وصيتىں
  3. سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے

سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے

1566 2020/06/25 2024/11/15
مضمون کا ترجمہ.......... زبان میں کیا گیا ہے : العربية English हिन्दी

ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ نبی کریم ﷺ نے ارشاد فرمایا: " سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے، آدمی کو کھانے پینے اور سونے (ہر ایک چیز ) سے روک دیتا ہے، اس لیے جب کوئی اپنی ضرورت پوری کرچکے تو فوراً گھر واپس آجائے"۔

اس وصیت میں نبی کریم ﷺ نے ایک امر واقعی کی خبر دی ہے جس میں کوئی شک وشبہ نہیں ہے، وہ یہ ہے کہ سفر عذاب کا ایک ٹکڑا ہے، وہ آدمی کو کھانے پینے اور سونے سے روک دیتا ہے، یعنی سفر انسان کو اس وقت میں کھانا کھانے سے روک دیتا جس میں وہ چاہے، وہ اتنی مقدار میں نہیں کھا سکتا ہےجتنی وہ پسند کرے اور اس جگہ میں نہیں کھا سکتا ہے جہاں وہ کھانا چاہے، اس کیفیت سے نہیں کھا سکتا ہےجیسے وہ چاہے، اور ایسے شخص کے ہاتھوں سے نہیں کھا سکتا ہے جسے وہ پسند کرتا ہو، چنانچہ یہ سب چیزیں اسے سفر میں نہیں مل سکتی ہیں، اسی طرح نیند جو کہ بدن کے لیے راحت وسکون ہے، وہ بھی صرف گھر، اس کے خاص بستر، مناسب ماحول، مناسب وقت اور مناسب کیفیت میں ہی صحیح طور پر پوری ہو سکتی ہے، سفر میں صحیح طور پر پوری نہیں ہوتی ہے۔

لہذا سفر واقعی ایک طرح کا عذاب ہے جسے انسان دنیا میں برداشت کرتا ہے، نیز سفر میں وہ اجنبیت محسوس کرتا ہے  نیز گھر والوں، دوستوں اور مالوف جگہوں اور شہر کے ماحول اور ان کے علاوہ ان چیزوں سے دوری الگ محسوس کرتا ہے جن کی اس کے دل میں یادیں ہوتی ہیں۔

اس کے علاوہ اسے ان خطرات اور پریشانیوں کا الگ سامنا کرنا پڑتا ہے جو اسے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے میں ہوتی ہیں اگرچہ وسائل سفر کتنے ہی آسان، آرام دہ اور تیز رفتار ہوں، کیونکہ سفر، سفر ہی ہے۔

لیکن کبھی کبھار سفر کرنا بہت زیادہ ضروری ہوتا ہے، بہرحال انسان کو چاہیے کہ جب وہ سفر میں اپنی ضرورت کو پورا کرلے تو فوراً اپنے شہر اپنے گھر والوں کے پاس واپس آ جائے جیسا کہ نبی کریم ﷺ نے ہمیں اس کی وصیت فرمائی ہے،  کیونکہ دیکھا جاتا ہے کہ مسافر جب سفر سے گھر واپس آ جاتا ہے تو مادی اور معنوی دونوں طرح کی مشقت سے بڑی راحت محسوس کرتا ہے۔

انسان کتنا ہی سفر کا عادی ہو چکا ہو لیکن بہرحال وہ سفر میں پریشانی ضرور محسوس کرتا ہے، کیونکہ بلا شبہ اسے اپنے شہر، گھر، اہل وعیال اور اپنے بستر کی ضرورت ہوتی ہے، لہذا اسے چاہیے کہ وہ اس مہربان وصیت پر عمل کرے اور اپنی ضرورت پوری کرنے کے بعد اپنے آپ کو بنا مشقت میں ڈالے  اور بے فائدہ کام میں وقت برباد کیے بغیر فوراً اپنے گھر واپس آ جائے۔

 

 

 

پچھلا مضمون اگلا مضمون
" اللہ کے رسول محمد صلی اللہ علیہ و سلم کی حمایت " ویب سائٹIt's a beautiful day