Search
دوسری عقلی دلیل
محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے ذریعہ لائے گئے پیغامات میں غور کیجئے۔
ایک نبی وپیغمبر لوگوں کو کچھ امور کی خبر دیتا ہے، کچھ کا انہیں کرنے کا حکم دیتا ہے، کچھ سے انہیں روکتا ہے اور خود بھی کچھ امور انجام دیتا ہے، اور یہ سب وہ اس لئے کرتا ہے تاکہ لوگوں کو بتائے کہ وہ اللہ کا سچا نبی وپیغمبر ہے، اور تاکہ اس بات کی تاکید کرے کہ جو کچھ وہ انہیں احکام بتا رہا ہے وہ اللہ سبحانہ وتعالی کی نئی شریعت ہے، پس اگر وہ جھوٹا ہو تو شرعی طور پر جن امور کی وہ خبر دیتا ہے، یا جن احکام کا وہ حکم دیتا ہے، یا جن سے وہ روکتا ہے، یا جنہیں وہ خود کرتا ہے ان میں ہی بہت سے طریقوں سے اس کا جھوٹ ظاہر ہو جاتا، لیکن یہاں معاملہ ایسا ہے کہ جو بھی محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے لائے ہوئے احکامات وتشریعات اور ان کی تفاصيل کو جان لیتا ہے تو اسے یہ واضح ہوجاتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے سچے نبی وپیغمبر ہیں کوئی جھوٹے اور دھوکہ باز انسان نہیں ہیں، کیونکہ آپ کے لائے ہوئے احکامات وتشریعات ہر پہلو کو شامل ہیں، خواہ اس کا تعلق فرد یا معاشرے سے ہو، یا اعتقاد، عبادت، مبادی یا اخلاقیات سے ہو، یا معاملات یا معاشیات سے ہو، یا پھر امن وجنگی حالات سے ہو، چاہے سفر کا معاملہ ہو یا حضر کا، رات کا ہو یا دن کا، اور ان میں کوئی کمی وعیب بھی نہیں ہے، نیز یہ احکامات وتشریعات ہدایت ورہنمائی، الفت ومحبت، کرم ورحمت، نیکی وخیر خواہی، نیز فرد اور معاشرے کی شر وبرائی سے حفاظت پر مشتمل ہیں۔
لہذا جو بھی ان کا بغور جائزہ لے گا اس کو یہ ضرور یقین ہو جائے گا کہ یہ احکامات وتشریعات کسی انسان کے بنائے ہوئے نہیں ہیں بلکہ یہ اللہ کی طرف سے جنہیں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم تک پہنچایا ہے۔