Search
تیسری عقلی دلیل
عام معاملات میں بھی سچے اور جھوٹے کا صاف پتہ چل جاتا ہے، تو بھلا دعوی نبوت میں کیسے نہ چلے گا؟!
بے شک نبوت کے دعوے کے علاوہ عام معاملات میں بھی سچے اور جھوٹے کے درمیان فرق کرنے کے بہت سارے راستے ہیں، پس اگر دو شخص کسی بات کا دعوی کریں اور ان میں سے ایک سچا اور دوسرا جھوٹا ہو تو کسی نہ کسی طرح سچے کی سچائی اور جھوٹے کا جھوٹ کا پتہ چل ہی جاتا ہے اگرچہ کچھ زمانہ بعد چلے، پھر لوگوں کے پاس بھی ایسے بہت سے طریقے ہوتے ہیں جن سے وہ بآسانی یہ پتہ لگا لیتے ہیں کہ یفلاں شخص جھوٹ بول رہا ہے یا سچ، مثال کے طور پر جو شخص یہ دعوی کرے کہ وہ ڈاکٹر ہے حالانکہ وہ حقیقت میں ڈاکٹر نہ ہو، تو ایک نہ ایک روز ضرور اس کی حقیقت سامنے آ ہی جائے گی اور اس کے جھوٹ کا پردہ فاش ہوہی جائے گا، پس جب عام معاملات کا یہ حال ہے تو سوچیں کہ دعوی نبوت کا حال کیا ہوگا؟!